شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا ہےکےمہلک وائرس سے
لڑنے کے لیے حفاظتی کٹس فراہم کرنے کے بجائے ڈاکٹرز پر ڈنڈے برسائے جارہے ہیں۔
انہوں کا کہنا ہےکہ حکومت کورونا کے خلاف جنگ کیسے جیتے گی، اگر اپنی فوج کو ہتھیار نہیں دے گی؟ اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے والوں پر تشدد کرنا سمجھ سے باہر ھے۔
پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر خان نے کہا ھے۔کہ پولیس نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ساتھ دہشتگردوں والا سلوک کیا، انہیں بری طرح تشدد کیا، 150 سے زائدڈاکٹروں اورپیرامیڈیکس کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات کے بعد کام کرنا ناممکن ہوگیا، حکومت جو کچھ کرتی ہے کرے چاہے نوکری سے نکالے، ہمیں دہشتگردوں کی طرح مارا گیا، اب ہمارے پاس کچھ نہیں، ہمیں سامان نہیں دیاجارہا حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم چین سے ڈاکٹر لے آئیں گے،حفاظتی کٹس کے بغیر ڈاکٹرز اور ان کے اہلخانہ کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں۔
ڈاکٹرز نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی: حکومتی ترجمان
دوسری جانب لیاقت شاہوانی نے کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملے نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی، موجودہ صورتحال میں انہیں خدمات نہ دینے پر خود سوچنا چاہیے، ڈاکٹرز بھلے تنقید کریں، نعرے لگائیں لیکن سروسز ترک نہیں کرنی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ حفاظتی کٹس فراہم کرچکے ہیں، جو اسٹاک آیا وہ ڈاکٹرز میں تقسیم کر چکے ہیں، این ڈی ایم اے سے ملنے والے 50 ہزار سے زائد این 95 ماسک تقسیم کردیے۔
اللہ ھی اس قوم کی حفاظت کرے آمین دعاگو:طلہ سعد
اللہ ھی اس قوم کی حفاظت کرے آمین دعاگو:طلہ سعد
😓😓
ReplyDelete