Skip to main content

پاکستان_میں_ہی_وبا_کیوں

#پاکستان_میں_ہی_وبا_کیوں چند ماہ قبل جناب عمران خان صاحب نے سعودیہ عرب کا دورہ کیا تو سعودیہ عرب نے دورے سے قبل خصوصی طور پر یہ پیغام بھیجا کہ آپکے وفد میں زلفی بخاری شامل نہ ہو کیونکہ زلفی بخاری ایران کے قریب ہے سعودیہ کے اس پیغام کے پیچھے ایک سوچ تھی کہ ہمیں زلفی بخاری پر اعتماد نہیں ہے لیکن افسوس ہزاروں میل دور رہنے والے لوگوں پر تو یہ بات واضح ہوگئی کہ زلفی بخاری پاکستان کی بجائے ایران کے ساتھ مخلص ہے لیکن قربان جاؤں وزیر اعظم کی دور اندیشی پر کہ انہوں نے زلفی بخاری کو پرسنل سیکرٹری رکھ لیا آج جب زلفی بخاری کی شیعہ نوازی کی وجہ سے وطن عزیز میں کرونا کی وبا پھیلی تو احساس ہوا کہ دور اندیش ہمارے وزیر اعظم صاحب نہیں بلکہ وہ سعودی ہیں جنہیں ہم آج بھی بدو کہکر پکارتے ہیں اور ان بدؤوں کا فیصلہ درست تھا آخر یہ وبا پاکستان میں پہنچی کیسے۔



۔۔۔ میں احباب کے گوش گزار کرتا چلوں کہ ایرانی شیعہ زائرین میں معروف شیعہ ذاکرہ طیبہ خانم کابیٹا بھی تھا جنہیں تفتان میں ٹھہرائے جانے کا پلان بنایاگیا لیکن طیبہ خانم نے وزیر اعظم ھاؤس میں موجود اپنے مُہرے زلفی بخاری سے رابطہ کیا توزلفی بخاری نے ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کروائی اور پھر زلفی بخاری نے اپنا سیاسی اثر سوخ استعمال کرتے ہوئے تمام شیعہ زائرین کو بغیر سکرینگ کے پاکستان میں منتقل کردیا سوچنے کی بات یہ ہے کہ ایران کی سرحدیں افغانستان عراق اور ترکمانستان سے بھی ملتی ہیں لیکن کیاوجہ ہے کہ کروناوائرس شیعہ زائرین کی صورت میں صرف پاکستان میں ہی منتقل ہوا؟؟ وجہ صاف ہے کہ وہاں کے حمرانوں میں زلفی بخاری جیسے ایرانی مفادات کے وفادار نہیں ہیں وہاں کے وزرا اعظم اور صدور کے زلفی بخاری جیسےشیر خاص نہیں ہیں جو ملک قوم کے مفادات کو ایک مخصوص ٹولے کی خوشنودی کی بھینٹ چڑھادیں وہاں کے حکمرانوں میں اندرونی خلفشار لاکھ سہی لیکن زلفی بخاری جیسے منافق اور غدار نہیں ہیں جو اپنی ہی تھالی میں چھید کریں تحریک انصاف کے معزز دوست کہرے ہیں کہ کیسے ہوسکتا ہے کہ زلفی بخاری جیسا کل کا بچہ ہزاروں زائرین کو پاکستان لائے اور نہ ہی آرمی چیف کو پتہ چلے اور نہ وزیر اعظم صاحب کو۔۔۔۔تو وہ معزز دوست کیا یہ معمہ حل کرنے کی زحمت کرینگے ایران سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں ٹن تیل پاکستان میں سمگل کیا جاتاہے کیا آرمی چیف صاحب کی مرضی سے کیا جاتاہے ؟ پاڑہ چنار ۔۔ہنگو ۔۔۔گلگت۔۔ہزارہ ۔۔۔کراچی اور لاہور کے امام باڑوں میں ایرانی اسلحہ سیکیورٹی فورسز نے متعدد بار پکڑا تو کیا وہ اسلحہ وزیر اعظم کی مرضی سے پہنچایاجاتا ہے ؟


کلبھوشن یادو جیسے دہشتگرد ایران سے داخل ہوتے ہیں تو کیا وزیر اعظم صاحب کی اطلاع میں لاکر وہ داخل ہوتے ہیں ؟ مان لیجئے کہ ایرانی لابی آپکے تمام اداروں میں جڑیں مضبوط کرچکی ہے اور اب ایران جب چاہے جہاں چاہے جیسے چاہے اور جو چاہے کرسکتاہے کیونکہ حکمران طبقے میں زلفی بخاری اور علی زیدی جیسے ایرانی وفادار اس قدر مضبوطی سے بیٹھے ہیں کہ زلفی بخاری کیخلاف ٹویٹ کرنے پر معروف صحافی ڈاکٹر دانش جیسے بھی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ملائیشیا کے صدر مہاتیر محمد نے کیا خوب کہا تھا کہ دنیا کا کوئی بھی شیعہ چاہے وہ کسی بھی ملک کا شہری ہو اسکی تمام تر وفائیں ایران کیلئے ہونگی ناکہ اپنے آبائی وطن کیلئے۔ اب تک کے لیے اجازت دیجیا (طلحہ سعد )

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

Covid 19: پاکستان نے 14 اپریل تک لاک ڈاؤن میں توسیع کردی

اسلام آباد - پاکستان نے بدھ کے روز ملک میں وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی مدت میں 14 اپریل تک توسیع کردی۔ اس کا اعلان وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اموات اور متاثرہ مریضوں کی تعداد سے متعلق تجزیہ اور اعداد و شمار کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔ وزیر نے کہا کہ ملک میں پابندیاں عائد کرنے کے بعد کورونا وائرس سے متعلق صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ "ملک بھر میں لاک ڈاؤن پھل پھیل رہا ہے کیونکہ اگر بروقت پابندی کے اقدامات نہ اٹھائے جاتے تو معاملات کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ۔"

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو زائرین یا تبلیغی جماعت سے جوڑ کر

جو لوگ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو زائرین یا تبلیغی جماعت  سے جوڑ کر اپنی تنگ نظری یا کم ظرفی کا مظاہرہ کر رہے ان سے ایک معصومانہ سا سوال ہے کہ پاکستان میں تو زائرین یا تبلیغی جماعت والے لے کر آئے اسپین ، فرانس ،اٹلی اور امریکا وغیرہ میں کونسی جماعت یا زائرین کا قافلہ گیا ہوا تھا؟ ہوش کیجئے ، انجانے میں ان طاقتوں کے آلہ کار مت بنیے کہ جو اس وبا کو اسلام کے ساتھ نتھی کرنے کی کوشش کر رہیں انڈیا اور برطانیہ کی مثالیں آپ کے سامنے ہیں کرونا ایک وبائی مرض ہے اور وبا کسی مذہب یا مسلک کی تمیز نہیں کرتی لہذا اگر ان دنوں اگر کوئی کام کرنے کو نہیں ہے تو گھر میں رہتے قرآن پاک کی تلاوت کریں ، نمازوں کی پابندی کریں اور سستی دانشوری سے پرہیز فرمائیں اللہ کریم آپکو ، آپکے اہل و عیال اور بالخصوص آپ کے ضمیر کو ہر طرح کے خطرات سے محفوظ رکھیں آمین ہم تو صدا گو تھے ۔۔ ہمارا کیا تھا

تیل کی قیمت 18 سال بعد سب سے کم سطح پر

عالمی منڈی میں تیل کی قیمت سنہ 2002 میں اپنی قدر میں مندی سے بھی زیادہ گِر چکی ہے کیونکہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران خام تیل کی مانگ میں ریکارڈ کمی آئی ہے۔ خام تیل کی قیمت اس وقت 23.03 ڈالر فی بیرل ہے۔ یہ نومبر 2002 کی مندی سے بھی کم ہے۔ دوسری طرف امریکی ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 18 سالہ تاریخ کی کم ترین سطح، 20 ڈالر فی بیرل، پر ہے۔ گذشتہ ایک ماہ میں تیل کی قیمتیں نصف سے زیادہ گِر چکی ہیں۔ تیل کی کمپنیوں نے اپنی پیداوار کم کر دی ہے۔ اس ماہ تیل کی مانگ میں کمی کے سلسلے میں سعودی عرب اور روس کے درمیان قیمت طے کرنے کی دوڑ شروع ہوگئی تھی۔ یہ تب شروع ہوا جب سعودی عرب روس کو اس کی پیداوار کی کمی کے لیے رضا مند کرنے میں ناکام ہوگیا تھا۔ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنطیم اوپیک کے تمام اراکین نے اس پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تیل کی مانگ میں کمی کی بنیادی وجہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ ہے۔