Skip to main content

روح پر لرزا طاری کردینے والا منظر


  روح پر لرزا طاری کردینے والا منظر،قیامت ٹوٹنا شاید اسی
 کو کہتے ہیں!درج ذیل تصویر انڈونیشیا کے جکارتہ شہر کی ہے دروازے پہ کھڑے شخص کا نام ہیدیو علی ہے، جو ایک میڈیکل ڈاکٹر ہیں، جنکی یہ آخری تصویر ہے! اس تصویر کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، کیونکہ یہ قربانی کی ایک عظیم مثال اپنے اندر سموئے ہوئے ہے. ڈاکٹر ہیدیو علی کورونا متاثر مریضوں کا علاج کرتے ہوئے کورونا کی گرفت میں آگئے،جب ان کو یہ احساس ہوا کہ اب وہ زندہ نہیں رہ سکتے، تو گھر گئے اور گھر کے دروازے پر کھڑے ہوکر اپنے بچوں اور اپنی حاملہ بیوی کو حسرت بھری نگاہوں سے نہارا اور وہاں سے رخصت ہوگئے. یہ تصویر انکی بیوی نے لی تھی، وہ اپنی بیوی اور اپنے بچوں کی بقا کے لئے دروازے کے اندر نہیں آئے اور تمام تر جذبات کو قربان کر گئے یہ وقت ان پر کس قدر دشوار گزار ہوگا اندازہ کرنا مشکل ہے. خود کو اور اپنی نسل کو بچانے کے لئے خدا کے لئے اس وبا کو ہلکے میں نہ لیں. اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین.(دعا گو: حافظ طلحہ سعد)

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

یوفون آپ کو اپنے پیاروں سے جڑے رہنے میں مدد کے لئے مفت واٹس ایپ پیش کرتا ہے

اسلام آباد - معاشرتی دوری کے اوقات کے دوران ، پاکستانی ٹیلی کام آپریٹر یوفون اس بات کو یقینی بنارہا ہے کہ اس کے صارفین اپنے گھر سے آرام سے اپنے پیاروں سے جڑے رہیں۔ یوفون نے پورے پاکستان میں پری پیڈ صارفین کے لئے مفت واٹس ایپ لانچ کیا ہے۔ صارفین کو آفر کو سبسکرائب کرنے کے لئے صرف * 987 # ڈائل کرنے کی ضرورت ہے جس کے بعد وہ دن کے کسی بھی وقت ویڈیو اور وائس کال سمیت مفت واٹس ایپ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ پیش کش صارفین کو خود تنہائی میں رہنے کے باوجود اپنے دوستوں اور کنبہ کے قریب رہنے کی اجازت دے گی۔ چونکہ پورا ملک کورونا وائرس وبائی امراض کے خطرے کی وجہ سے سخت تالے سے دوچار ہے ، لوگ کسی کو دیکھنے یا ملنے سے قاصر ہیں اور اگر لوگ عملی طور پر جڑے ہوئے نہیں ہیں تو یہ بہت دباؤ کا باعث بن سکتا ہے۔ یوفون کا مقصد اپنے قیمتی صارفین کو ہر مشکل طریقوں سے اس مشکل وقت کے دوران مدد کرنا ہے لہذا کمپنی نے متعدد مصنوعات اور خدمات متعارف کروائیں جو ان کی زندگی کو آسان بناسکیں اور ہموار رابطے کو یقینی بنائیں۔ اس منفرد پیش کش کے علاوہ ، یوفون نے آن لائن خدمات کا آغاز کیا ہے جس کے ذریعے صارفین م...

ساری عورتیں کا خیال رکھناچاہیئے۔

عورت سحری میں سب سے پہلے جاگتی ہے اور سب گھر والوں کے لیئے سحری تیار کرتی ہے لیکن سب سے آخر میں کھاتی ہے، روزہ رکھنے کے بعد دوپہر میں بچوں کو کھانا کھلاتی ہے۔ پھر 4 بجے کے بعد سے افطاری تک اپنے خاندان والوں کے لیئے افطاری تیار کرنے میں لگ جاتی ہے۔ چاول، پالک، گوشت، چٹنی وغیرہ تیار کرتی ہے اور ساتھ میں یہ ڈر بھی رہتا ہے کہ پتہ نہیں کیسے پکایا ہوگا۔ ساس اور سسر کے لیے الگ چیز پکاتی ہے۔ اور ساتھ ساتھ افطاری سے پہلے شوہر کے غصہ کو صبر سے جھیلنا بھی پڑتا ہے۔ اذان سے پہلے دسترخوان لگانا تعریف تو دور کی بات 2۔۔2 روٹیاں کھانے کے بعد ایک ٹھنڈا گلاس لسی مانگنا اور پھر کہنا کہ نمک کم ہے اور خاص ٹھنڈا نہیں ہے اور افطاری پوری کی پوری کر لی جناب نے۔ اسکے بعد چھپکے سے کسی کمرے میں افطاری کرلیتی ہے۔ تراویح کے بعد پھر سے حضرات کے لیئے چائے اور میوہ تیار کرتی ہے۔ اور پھر سے سحری میں سب سے پہلے جاگتی ہے۔ اگر خدا نخواستہ نہ جاگی 2 بجے یا سحری لیٹ ہوئی تو سب خاندان کا نزلہ بیچاری عورت پر گرتا ہے سارا دن۔ آپ سے درحواست ہے کہ گھر کی ساری عورتیں خواہ وہ ماں ہو بیوی ہو بیٹی ہو بہن ہو یا کوئی اور رشتہ ہو ا...

کورونا کے خلاف جنگ لڑنے والی فوج پر تشدد افسوسناک ہے، شہباز شریف

شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا ہےکےمہلک وائرس سے  لڑنے کے لیے حفاظتی کٹس فراہم کرنے کے بجائے ڈاکٹرز پر ڈنڈے برسائے جارہے ہیں۔ انہوں کا کہنا  ہےکہ حکومت کورونا کے خلاف جنگ کیسے جیتے گی، اگر اپنی فوج کو ہتھیار نہیں دے گی؟ اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے والوں پر تشدد کرنا سمجھ سے باہر ھے۔ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے بعد ینگ ڈاکٹرز  نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔  صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر خان نے کہا ھے۔کہ پولیس نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ساتھ دہشتگردوں والا سلوک کیا، انہیں بری طرح تشدد کیا، 150 سے زائدڈاکٹروں اورپیرامیڈیکس کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات کے بعد کام کرنا ناممکن ہوگیا، حکومت جو کچھ کرتی ہے کرے چاہے نوکری سے نکالے، ہمیں  دہشتگردوں کی طرح مارا گیا، اب ہمارے پاس کچھ نہیں، ہمیں سامان نہیں دیاجارہا حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم چین سے ڈاکٹر لے آئیں گے،حفاظتی کٹس کے بغیر ڈاکٹرز اور ان کے اہلخانہ کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں۔ ڈاکٹرز نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی: حکومتی ترجما...