Skip to main content

کرونا وائرس: ملک بھرمیں انٹرنیٹ کے استعمال میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟

ورک ایٹ ہوم ، وقت گزاری اور آن لائن کلاسز، ملک بھر میں انٹرنیٹ کے استعمال میں 15 فیصد اضافہ

ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی ، کاروباری اور دفتری سرگرمیوں کی گھروں سے انجام دہی کی وجہ سے انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ ہوا۔۔ ان میں ایسے افراد کی تعداد بھی ہے جو کرونا وائرس کی وجہ سے گھر بیٹھنے کی وجہ سے وقت گزاری کیلئے انٹرنیٹ استعمال کررہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ اب فرصت سے انٹرنیٹ پر وقت گزار رہے ہیں، کاروباری حضرات انٹرنیٹ کے ذریعے اپنے معاملات دیکھ رہے ہیں، اور طلبہ گھر بیٹھے اپنی آن لائن کلاسز لے رہے ہیں اور ان تمام عوامل کی وجہ سے انٹرنیٹ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔

پی ٹی اے کو ٹیلی کام آپریٹرز کے ذریعے حاصل کی جانے والی معلومات کے مطابق تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز کی آن لائن سرگرمیوں میں اضافے، مختلف اداروں اور تنظیموں کی ’’گھر سے دفتری امور کی انجام دہی” کی پالیسی کی وجہ سے گزشتہ ہفتے انٹر نیٹ کے استعمال میں 15 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کی ضروریات کے اعتبار سے انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کی صلاحیت اطمینان بخش ہے۔ پی ٹی اے اس مشکل وقت میں صارفین کو تیز رفتار اور موثر ٹیلی کام خدمات کی دست یابی یقینی بنانےکے لیے انٹرنیٹ کے استعمال کا جائزہ لے رہی ہے۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ملک بھر میں 2 ہفتے کے لئے لاک ڈاؤن ہے۔لوگ وقت گزارنے اور اپنے دفتری امور سرانجام دینے کیلئے انٹرنیٹ ، موبائل اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی طرف راغب ہورہے ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو زائرین یا تبلیغی جماعت سے جوڑ کر

جو لوگ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو زائرین یا تبلیغی جماعت  سے جوڑ کر اپنی تنگ نظری یا کم ظرفی کا مظاہرہ کر رہے ان سے ایک معصومانہ سا سوال ہے کہ پاکستان میں تو زائرین یا تبلیغی جماعت والے لے کر آئے اسپین ، فرانس ،اٹلی اور امریکا وغیرہ میں کونسی جماعت یا زائرین کا قافلہ گیا ہوا تھا؟ ہوش کیجئے ، انجانے میں ان طاقتوں کے آلہ کار مت بنیے کہ جو اس وبا کو اسلام کے ساتھ نتھی کرنے کی کوشش کر رہیں انڈیا اور برطانیہ کی مثالیں آپ کے سامنے ہیں کرونا ایک وبائی مرض ہے اور وبا کسی مذہب یا مسلک کی تمیز نہیں کرتی لہذا اگر ان دنوں اگر کوئی کام کرنے کو نہیں ہے تو گھر میں رہتے قرآن پاک کی تلاوت کریں ، نمازوں کی پابندی کریں اور سستی دانشوری سے پرہیز فرمائیں اللہ کریم آپکو ، آپکے اہل و عیال اور بالخصوص آپ کے ضمیر کو ہر طرح کے خطرات سے محفوظ رکھیں آمین ہم تو صدا گو تھے ۔۔ ہمارا کیا تھا

یوفون آپ کو اپنے پیاروں سے جڑے رہنے میں مدد کے لئے مفت واٹس ایپ پیش کرتا ہے

اسلام آباد - معاشرتی دوری کے اوقات کے دوران ، پاکستانی ٹیلی کام آپریٹر یوفون اس بات کو یقینی بنارہا ہے کہ اس کے صارفین اپنے گھر سے آرام سے اپنے پیاروں سے جڑے رہیں۔ یوفون نے پورے پاکستان میں پری پیڈ صارفین کے لئے مفت واٹس ایپ لانچ کیا ہے۔ صارفین کو آفر کو سبسکرائب کرنے کے لئے صرف * 987 # ڈائل کرنے کی ضرورت ہے جس کے بعد وہ دن کے کسی بھی وقت ویڈیو اور وائس کال سمیت مفت واٹس ایپ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ پیش کش صارفین کو خود تنہائی میں رہنے کے باوجود اپنے دوستوں اور کنبہ کے قریب رہنے کی اجازت دے گی۔ چونکہ پورا ملک کورونا وائرس وبائی امراض کے خطرے کی وجہ سے سخت تالے سے دوچار ہے ، لوگ کسی کو دیکھنے یا ملنے سے قاصر ہیں اور اگر لوگ عملی طور پر جڑے ہوئے نہیں ہیں تو یہ بہت دباؤ کا باعث بن سکتا ہے۔ یوفون کا مقصد اپنے قیمتی صارفین کو ہر مشکل طریقوں سے اس مشکل وقت کے دوران مدد کرنا ہے لہذا کمپنی نے متعدد مصنوعات اور خدمات متعارف کروائیں جو ان کی زندگی کو آسان بناسکیں اور ہموار رابطے کو یقینی بنائیں۔ اس منفرد پیش کش کے علاوہ ، یوفون نے آن لائن خدمات کا آغاز کیا ہے جس کے ذریعے صارفین م...

کورونا کے خلاف جنگ لڑنے والی فوج پر تشدد افسوسناک ہے، شہباز شریف

شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا ہےکےمہلک وائرس سے  لڑنے کے لیے حفاظتی کٹس فراہم کرنے کے بجائے ڈاکٹرز پر ڈنڈے برسائے جارہے ہیں۔ انہوں کا کہنا  ہےکہ حکومت کورونا کے خلاف جنگ کیسے جیتے گی، اگر اپنی فوج کو ہتھیار نہیں دے گی؟ اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے والوں پر تشدد کرنا سمجھ سے باہر ھے۔ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے بعد ینگ ڈاکٹرز  نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔  صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر خان نے کہا ھے۔کہ پولیس نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ساتھ دہشتگردوں والا سلوک کیا، انہیں بری طرح تشدد کیا، 150 سے زائدڈاکٹروں اورپیرامیڈیکس کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات کے بعد کام کرنا ناممکن ہوگیا، حکومت جو کچھ کرتی ہے کرے چاہے نوکری سے نکالے، ہمیں  دہشتگردوں کی طرح مارا گیا، اب ہمارے پاس کچھ نہیں، ہمیں سامان نہیں دیاجارہا حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم چین سے ڈاکٹر لے آئیں گے،حفاظتی کٹس کے بغیر ڈاکٹرز اور ان کے اہلخانہ کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں۔ ڈاکٹرز نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی: حکومتی ترجما...