Skip to main content

کورونا وائرس کا گرمی سے کوئی تعلق نہیں، ہر موسم میں احتیاطی تدابیر اپنانی ضروری ہیں

ابھی تک کسی بھی تحقیق سے یہ بات ثابت نہیں ہوئی کہ کرونا وائرس 30 سینٹی گریڈ درجہ حرارت یا کسی بھی درجہ حرارت میں اپنا اثر کھو بیٹھتا ہے ترجمان سعودی وزارت صحت



کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا میں اپنا خوف پھیلا یا ہوا ہے جس کے بعد ہر طرف اس کی تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 4 لاکھ 71 ہزار کے قریب لوگ ا س سے متاثر ہو چکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی تھی تھی جس کے بعد ہر ملک کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اسی دوران کچھ افواہیں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں جن میں کہا جا رہا تھا کہ کورونا وائرس گرمی کے موسم میں اپنا اثر نہیں رکھتا۔ کہا جا رہا تھا کہ اگر گرمی کا درجہ حرارت 30 سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو جائے تو یہ نقصان نہیں پہنچاتا۔ اسی سلسلے میں سعودی وزارت صحت کے ترجمان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ابھی تک کسی بھی تحقیق سے یہ بات ثابت نہیں ہوئی کہ کرونا وائرس 30 سینٹی گریڈ درجہ حرارت یا  کسی بھی درجہ حرارت میں اپنا اثر کھو بیٹھتا ہے۔ات کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ہ کرونا وائرس دھات اور اس سے بنی اشیا پر زیادہ عرصے تک رہتا ہے، انہیں کسی بھی حالت میں چھونے سے گریز کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس طرح کی افواہیں پھیلانے سے گریز کرنا چاہیئے کیونکہ اس طرح لوگوں کو منفی پیغام پہنچایا جاتا ہے۔ ہمیں درست معلومات فراہم کرنی چاہیئے۔ کورونا وائرس دھات کی وجہ سے پھیلتا ہے اور ہمیںاس سے گریز کرنا چاہیئے۔
انہوںنے عوام کے نام پیغام دیا ہے جس میں کہا ہے کہ انہوں نے مزید کہا کہ دھات کی کسی بھی چیز کو چھونے سے گریز کریں اور درجہ حرارت کے حوالے سے کہی جانے والی باتوں پر بھروسہ نہ کریں۔یاد رہے کہ اب تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 4 لاکھ 71 ہزار کے قریب لوگ ا س سے متاثر ہو چکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی تھی تھی جس کے بعد ہر ملک کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو زائرین یا تبلیغی جماعت سے جوڑ کر

جو لوگ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو زائرین یا تبلیغی جماعت  سے جوڑ کر اپنی تنگ نظری یا کم ظرفی کا مظاہرہ کر رہے ان سے ایک معصومانہ سا سوال ہے کہ پاکستان میں تو زائرین یا تبلیغی جماعت والے لے کر آئے اسپین ، فرانس ،اٹلی اور امریکا وغیرہ میں کونسی جماعت یا زائرین کا قافلہ گیا ہوا تھا؟ ہوش کیجئے ، انجانے میں ان طاقتوں کے آلہ کار مت بنیے کہ جو اس وبا کو اسلام کے ساتھ نتھی کرنے کی کوشش کر رہیں انڈیا اور برطانیہ کی مثالیں آپ کے سامنے ہیں کرونا ایک وبائی مرض ہے اور وبا کسی مذہب یا مسلک کی تمیز نہیں کرتی لہذا اگر ان دنوں اگر کوئی کام کرنے کو نہیں ہے تو گھر میں رہتے قرآن پاک کی تلاوت کریں ، نمازوں کی پابندی کریں اور سستی دانشوری سے پرہیز فرمائیں اللہ کریم آپکو ، آپکے اہل و عیال اور بالخصوص آپ کے ضمیر کو ہر طرح کے خطرات سے محفوظ رکھیں آمین ہم تو صدا گو تھے ۔۔ ہمارا کیا تھا

یوفون آپ کو اپنے پیاروں سے جڑے رہنے میں مدد کے لئے مفت واٹس ایپ پیش کرتا ہے

اسلام آباد - معاشرتی دوری کے اوقات کے دوران ، پاکستانی ٹیلی کام آپریٹر یوفون اس بات کو یقینی بنارہا ہے کہ اس کے صارفین اپنے گھر سے آرام سے اپنے پیاروں سے جڑے رہیں۔ یوفون نے پورے پاکستان میں پری پیڈ صارفین کے لئے مفت واٹس ایپ لانچ کیا ہے۔ صارفین کو آفر کو سبسکرائب کرنے کے لئے صرف * 987 # ڈائل کرنے کی ضرورت ہے جس کے بعد وہ دن کے کسی بھی وقت ویڈیو اور وائس کال سمیت مفت واٹس ایپ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ پیش کش صارفین کو خود تنہائی میں رہنے کے باوجود اپنے دوستوں اور کنبہ کے قریب رہنے کی اجازت دے گی۔ چونکہ پورا ملک کورونا وائرس وبائی امراض کے خطرے کی وجہ سے سخت تالے سے دوچار ہے ، لوگ کسی کو دیکھنے یا ملنے سے قاصر ہیں اور اگر لوگ عملی طور پر جڑے ہوئے نہیں ہیں تو یہ بہت دباؤ کا باعث بن سکتا ہے۔ یوفون کا مقصد اپنے قیمتی صارفین کو ہر مشکل طریقوں سے اس مشکل وقت کے دوران مدد کرنا ہے لہذا کمپنی نے متعدد مصنوعات اور خدمات متعارف کروائیں جو ان کی زندگی کو آسان بناسکیں اور ہموار رابطے کو یقینی بنائیں۔ اس منفرد پیش کش کے علاوہ ، یوفون نے آن لائن خدمات کا آغاز کیا ہے جس کے ذریعے صارفین م...

کورونا کے خلاف جنگ لڑنے والی فوج پر تشدد افسوسناک ہے، شہباز شریف

شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا ہےکےمہلک وائرس سے  لڑنے کے لیے حفاظتی کٹس فراہم کرنے کے بجائے ڈاکٹرز پر ڈنڈے برسائے جارہے ہیں۔ انہوں کا کہنا  ہےکہ حکومت کورونا کے خلاف جنگ کیسے جیتے گی، اگر اپنی فوج کو ہتھیار نہیں دے گی؟ اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے والوں پر تشدد کرنا سمجھ سے باہر ھے۔ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کے بعد ینگ ڈاکٹرز  نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔  صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر یاسر خان نے کہا ھے۔کہ پولیس نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ساتھ دہشتگردوں والا سلوک کیا، انہیں بری طرح تشدد کیا، 150 سے زائدڈاکٹروں اورپیرامیڈیکس کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات کے بعد کام کرنا ناممکن ہوگیا، حکومت جو کچھ کرتی ہے کرے چاہے نوکری سے نکالے، ہمیں  دہشتگردوں کی طرح مارا گیا، اب ہمارے پاس کچھ نہیں، ہمیں سامان نہیں دیاجارہا حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم چین سے ڈاکٹر لے آئیں گے،حفاظتی کٹس کے بغیر ڈاکٹرز اور ان کے اہلخانہ کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں۔ ڈاکٹرز نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی: حکومتی ترجما...